مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ تسبیح ، تحمید تہلیل اور تکبیر کے ثواب کا بیان ۔ حدیث 853

لاحول ولاقوۃ کی فضیلت

راوی:

وعن ابن عمر أنه قال : سبحان الله هي صلاة الخلائق والحمد لله كلمة الشكر ولا إله إلا الله كلمة الإخلاص والله أكبر تملأ ما بين السماء والأرض وإذا قال العبد : لا حول ولا قوة إلا بالله قال الله تعالى : أسلم عبدي واستسلم . رواه رزين

حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے فرمایا سبحان اللہ مخلوقات کی عبادت ہے الحمد للہ شکر کا کلمہ ہے لا الہ الا اللہ اخلاص کا کلمہ ہے (یعنی کلمہ تو حید ہے کہ وہ اپنے پڑھنے والے کے لئے آگ سے نجات کا سبب ہے) اور اللہ اکبر کا ثواب آسمان و زمین کے درمیان کو بھر دیتا ہے۔ اور جب کوئی بندہ حضور قلب کے ساتھ لاحول و لاقوۃ الا باللہ کہتا ہے تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے یہ بندہ فرمانبردار ہوا اور بہت فرمانبردار ہوا۔

تشریح
سبحان اللہ مخلوقات کی عبادت ہے۔ کا مطلب یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کے اس ارشاد آیت (وان من شیء الا یسبح بحمدہ) اور مخلوقات میں کوئی چیز ایسی نہیں ہے جو اللہ تعالیٰ کی پاکی اس کی تعریف کے ساتھ بیان نہ کرتی ہو کے مطابق چونکہ تمام ہی مخلوقات اللہ رب العزت کی پاکی بیان کرتی ہے اس لئے یہ ان کی عبادت ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں