مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ استغفار وتوبہ کا بیان ۔ حدیث 895

توبہ کرنے والا گناہ نہ کرنے والے کی مانند ہے

راوی:

وعن عبد الله بن مسعود قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " التائب من الذنب كمن لا ذنب له " . رواه ابن ماجه والبيهقي في شعب الإيمان وقال تفرد به النهراني وهو مجهول . وفي ( شرح السنة )
روي عنه موقوفا قال : الندم توبة والتائب كمن لا ذنب له

حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا گناہوں سے صحیح اور پختہ توبہ کرنے والا اس شخص کی مانند ہے جس نے گناہ نہ کیا ہو۔ (بیہقی) بیہقی نے کہا ہے کہ اس روایت کو صرف نہروانی نے نقل کیا ہے سو وہ مجہول ہیں، نیز بغوی نے شرح السنۃ میں حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی روایت موقوف نقل کی ہے کہ انہوں نے کہا گناہوں پر شرمندگی اور پشیمانی کا مطلب توبہ ہے اور توبہ کرنے والا اس شخص کی مانند ہے جس نے گناہ نہ کیا ہو۔

تشریح
یہ بات جان لینی چاہئے کہ جب کوئی گنہگار شخص صدق دل کے ساتھ اپنے گناہ پر شرمندہ ونادم ہوتا ہے اور شرائط معتبرہ کے ساتھ توبہ کرتا ہے تو اس کی توبہ قبول ہونے میں کوئی شک وشبہ نہیں رہتا کیونکہ خود حق تعالیٰ نے یہ وعدہ فرمایا ہے کہ ۔ آیت (وھو الذی یقبل التبوۃ عن عبادہ)۔ اور اللہ ایسا ہے جو اپنے بندے کی توبہ قبول کرتا ہے۔
اور استغفار جو توبہ کے بغیر ہو اور جس کا تعلق اللہ کے سامنے اپنے عجز وانکساری اور کسر نفسی کے اظہار سے ہو کبھی تو گناہوں کو مٹا دیتا ہے اور کبھی نہیں مٹاتا لیکن اس پر بہر صورت ملتا ہے گویا اس کا انحصار مشیت ایزدی پر ہے کہ اللہ تعالیٰ جب چاہتا ہے اپنے فضل وکرم سے استغفار کے ذریعہ گناہ کو دور کر دیتا ہے اور جب چاہتا ہے دور نہیں کرتا لیکن ثواب دونوں صورتوں میں دیتا ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں