مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ صبح وشام اور سوتے وقت پڑھی جانے والی دعاؤں کا بیان ۔ حدیث 926

صبح وشام کے وقت کی دعا

راوی:

وعن ابن عباس قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " من قال حين يصبح : ( فسبحان الله حين تمسون وحين تصبحون وله الحمد في السموات والأرض وعشيا وحين تظهرون )
إلى قوله : ( وكذلك تخرجون )
أدرك ما فاته في يومه ذلك ومن قالهن حين يمسي أدرك ما فاته في ليلته " . رواه أبو داود

حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما راوی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو شخص صبح کے وقت یہ آیت پڑھے (فَسُ بْحٰنَ اللّٰهِ حِيْنَ تُمْسُوْنَ وَحِيْنَ تُصْبِحُوْنَ 17 وَلَهُ الْحَمْ دُ فِي السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ وَعَشِ يًّا وَّحِيْنَ تُظْهِرُوْنَ 18 ) 30۔ الروم : 17) اور یہ آیت ( وَكَذٰلِكَ تُخْرَجُوْنَ ) 30۔ الروم : 19) تک پڑھے تو اسے وہ چیز حاصل ہو جائے گی جس سے وہ اس دن محروم رہ گیا تھا ور جس نے یہ آیت شام کے وقت پڑھی تو اسے وہ چیز حاصل ہو جائے گی جس سے وہ اس رات میں محروم رہ گیا تھا۔ (ابوداؤد)

تشریح
وحین تظہرون کے بعد یہ آیت یوں ہے ۔ آیت (يُخْرِجُ الْ حَيَّ مِنَ الْمَيِّتِ وَيُخْرِجُ الْمَيِّتَ مِنَ الْ حَيِّ وَيُ حْيِ الْاَرْضَ بَعْدَ مَوْتِهَا وَكَذٰلِكَ تُخْرَجُوْنَ 19 ) 30۔ الروم : 19) اور اس پوری آیت کا ترجمہ یہ ہے ۔ پاکی کے ساتھ اللہ کو یاد کرو یعنی نماز پڑھو اس وقت جب کہ تم شام کرتے ہو یعنی مغرب وعشاء کے وقت اور اس وقت جب کہ تم صبح کرتے ہو یعنی فجر کے وقت اور زمین و آسمانوں میں تمام تعریفیں اسی کے لئے ہیں اور پاکی کے ساتھ اللہ کو یاد کرو یعنی نماز پڑھو عصر کے وقت اور ظہر کے وقت ۔ اللہ تعالیٰ زندے کو مردے سے نکالتا ہے (یعنی بچے منی سے پیدا کرتا ہے اور انڈے سے پیدا کرتا ہے) اور مردے کو زندہ سے نکالتا ہے یعنی منی اور انڈے کو جاندار سے نکالتا ہے ) اور زمین کو مرنے کے بعد زندہ کرتا ہے یعنی زمین کو خشک ہو جانے کے بعد سرسبز کرتا ہے اور اسی طرح تم بھی قبر سے نکالے جاؤ گے۔
اس حدیث کا مطلب یہ ہے کہ جو کوئی اس آیت کو صبح کے وقت پڑھتا ہے تو جو بھی نیک کام یا کوئی ورد وظیفہ وغیرہ اس دن فوت ہو جاتا ہے اسے اس کا ثواب حاصل ہو جاتا ہے اسی طرح اس آیت کو شام کے وقت پڑھنے سے اس رات میں فوت ہو جانے والے کسی بھی نیک کام اور ورد وظیفہ وغیرہ کا ثواب مل جاتا ہے۔ معالم التنزیل میں منقل ہے کہ حضرت نافع سے ابن ارزق نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے پوچھا کہ کیا آپ قرآن کریم میں پانچوں نمازوں کا حکم وقت کے تعین کے ساتھ پاتے ہیں؟ انہوں نے فرمایا کہ ہاں اور پھر انہوں نے یہ مذکورہ بالا آیت پڑھ کر فرمایا کہ ان آیتوں نے پانچوں نمازوں کو اور ان کے اوقات کو جمع کر دیا ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں