مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ مختلف اوقات کی دعاؤں کا بیان ۔ حدیث 986

غم دور کرنے کی دعا

راوی:

وعن أبي سعيد الخدري قال : قلنا يوم الخندق : يا رسول الله هل من شيء نقوله ؟ فقد بلغت القلوب الحناجر قال : " نعم اللهم استر عوراتنا وآمن روعاتنا " قال : فضرب الله وجوه أعدائه بالريح وهزم الله بالريح . رواه أحمد

حضرت ابوسعید خدری کہتے ہیں کہ خندق کے دن ہم نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! کیا کوئی ذکر و دعا ہے جسے ہم پڑھیں اور کامیاب ہوں کیونکہ ہمارے دل گردن کو پہنچ گئے ہیں (یعنی انتہائی دشواریوں اور مشقتوں نے ہمیں گھیر لیا ہے) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہاں! اور وہ یہ ہے ۔ دعا (اللہم استر عوراتنا واٰمن روعاتنا)۔ یعنی اے اللہ ہمارے عیوب کی پردہ پوشی فرما اور ہمیں خوف سے امن میں رکھ! حضرت ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ چنانچہ اللہ تعالیٰ نے دشمنوں کے منہ پر ہوا کے تھپیڑے مارے اور ہوا ہی کے ذریعہ انہیں شکست دی۔ (احمد)

تشریح
خندق کے دن سے مراد غزوہ خندق ہے جسے غزوہ احزاب بھی کہتے ہیں اس موقع پر اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو بایں طور اپنی مدد و نصرت سے نوازا کہ ہوا کے تیز و تند تھپیڑے دشمنان دین پر مسلط کر دیئے جنہوں نے ان کی ہانڈیاں الٹ دیں، ان کے خیمے اکھاڑ ڈالے اور انہیں طرح طرح کی تکلیفوں اور مصیبتوں میں مبتلا کر کے تباہ و برباد کر دیا۔

یہ حدیث شیئر کریں