مشکوۃ شریف ۔ جلد سوم ۔ جہاد میں لڑنے کا بیان ۔ حدیث 1053

میدان جنگ سے متعلق ایک فوجی حکم

راوی:

وعن أبي أسيد : أن النبي صلى الله عليه و سلم قال لنا يوم بدر حين صففنا لقريش وصفوا لنا : " إذا اكثبوكم فعليكم بالنبل " . وفي رواية : " إذا أكثبوكم فارموهم واستبقوا نبلكم " . رواه البخاري
وحديث سعد : " هو تنصرون " سنذكره في باب " فضل الفقراء " . وحديث البراء : بعث رسول الله صلى الله عليه و سلم رهطا في باب " المعجزات " إن شاء الله تعالى

اور حضرت ابواسید کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے غزوہ بدر کے دن (میدان جنگ میں ) جب کہ ہم قریش کے خلاف اور قریش مکہ ہمارے خلاف صف آراء ہو گئے تو ہمیں یہ حکم دیا کہ " جب وہ (دشمن یعنی قریش مکہ) تمہارے (اتنے) قریب آجائیں (کہ تمہارے تیر ان تک پہنچ سکیں ) تو ان پر تیر چلاؤ جب وہ تمہارے قریب آ جائیں اور اپنے تیروں کو باقی رکھو یعنی اپنے سب تیر ختم نہ کر ڈالو بلکہ ان کو احتیاط کے ساتھ استعمال کر کے کچھ باقی بھی رکھو تا کہ دشمن تمہارے نہتے ہونے کا فائدہ اٹھا کر تم پر غالب نہ آ جائے ۔" (بخاری )
(وحدیث سعد ہل تنصرون سنذکر فی باب فضل الفقراء وحدیث البراء بعث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رہطا فی باب المعجزات ان شآء اللہ تعالیٰ ۔)
اور حضرت سعد کی روایت (ہل تنصرورن باب فضل الفقراء) میں اور حضرت براء کی روایت بعث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رہطا باب المعجزات میں ہم انشاء اللہ تعالیٰ ذکر کریں گے ۔"

یہ حدیث شیئر کریں