مشکوۃ شریف ۔ جلد سوم ۔ مال غنیمت کی تقسیم اور اس میں خیانت کرنے کا بیان ۔ حدیث 1098

مال غنیمت کے جواز کے ذریعہ امت محمدی صلی اللہ علیہ وسلم کو دوسری امتوں پر فضیلت

راوی:

عن أبي أمامة عن النبي صلى الله عليه و سلم قال : " إن الله فضلني على الأنبياء أو قال : فضل أمتي على الأمم وأحل لنا الغنائم " . رواه الترمذي

حضرت ابوامامہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " بلا شبہ اللہ تعالیٰ نے مجھ کو انبیاء پر فضیلت بزرگی عطا فرمائی ہے ۔ یا یہ فرمایا کہ میری امت کو دوسری امتوں پر فضیلت وبزرگی عطا کی ہے اور مال غنیمت کو ہمارے لئے حلال قرار دیا ۔" ( تر مذی )

تشریح :
حدیث کا آخری جملہ مذکورہ فضیلت وبزرگی کی وضاحت کے طور پر ہے یعنی حق تعالیٰ نے ہمارے لئے مال غنیمت کو مخصوص طور پر حلال قرار دے کر ہمیں دوسری امتوں پر فضیلت وبزرگی عطا کی ہے ۔ یا یہ مراد ہے کہ حق تعالیٰ نے ہمیں دوسری امتوں پر جہاں اور بہت سی فضیلتیں عطا کی ہیں وہیں ایک فضیلت یہ بھی عطا کی ہے کہ ہمارے لئے مال غنیمت کو حلال کیا ہے ۔

یہ حدیث شیئر کریں