مشکوۃ شریف ۔ جلد سوم ۔ فرائض کا بیان ۔ حدیث 291

اسلام لانے سے پہلے جو میراث تقسیم ہوچکی ہے اسلام لانے کے بعد اس میں کوئی ترمیم نہیں ہوگی

راوی:

عن عبد الله بن عمر : أن رسول الله صلى الله عليه و سلم قال : " ما كان من ميراث قسم في الجاهلية فهو على قسمة الجاهلية وما كان من ميراث أدركه الإسلام فهو على قسمة الإسلام " . رواه ابن ماجه

حضرت عبداللہ بن عمر کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو میراث زمانہ جاہلیت میں تقسیم ہو چکی ہے وہ زمانہ جاہلیت ہی کی تقسیم کے مطابق رہے گی اور جس میراث نے اسلام کا زمانہ پایا وہ اسلام ہی کے مطابق تقسیم ہوگی ( ابن ماجہ)

تشریح :
اس ارشاد کا مطلب یہ ہے کہ جو میراث زمانہ جاہلیت میں تقسیم ہو چکی ہے اب اس میں کوئی ترمیم نہیں ہوگی جس کو جتنا مل چکا ہے وہ اتنے ہی کا مالک رہے گا اگر اس زمانہ میں کسی کے پاس زیادہ چلا گیا ہے تو اب اس کی واپسی ضروری نہیں ہے اور اگر کسی کو کم حصہ ملا ہے تو اسے باقی کے مطابق کا حق پہنچتا ہے ہاں اسلام لانے کے بعد جو بھی میراث تقسیم ہوگی اسلامی احکام و قواعد کے مطابق ہی تقسیم ہوگی۔

یہ حدیث شیئر کریں