مشکوۃ شریف ۔ جلد سوم ۔ منسوبہ کو دیکھنے اور جن اعضا کو چھپانا واجب ہے ان کا بیان ۔ حدیث 332

اپنی لونڈی کا نکاح کردینے کے بعد اسے اپنے لئے حرام سمجھو

راوی:

وعن عمرو بن شعيب عن أبيه عن جده عن النبي صلى الله عليه و سلم قال : " إذا زوج أحدكم عبده أمته فلا ينظرن إلى عورتها " . وفي رواية : " فلا ينظرن إلى ما دون السرة وفوق الركبة " . رواه أبو داود

اور حضرت عمرو بن شعیب اپنے والد سے اور وہ دادا سے نقل کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب تم میں سے کوئی شخص اپنے غلام کا نکاح اپنی لونڈی سے کر دے تو پھر اس لونڈی کی شرمگاہ کو نہ دیکھو کیونکہ نکاح کے بعد وہ اپنے آقا کے لئے حرام ہو جاتی ہے اور ایک روایت میں یہ الفاظ ہیں کہ تو وہ اس لونڈی کے جسم کے اس حصہ کو نہ دیکھے جو ناف کے نیچے سے زانو کے اوپر تک ہے ( ابوداؤد)

تشریح :
جب اپنے غلام کے ساتھ نکاح کر دینے کی صورت میں یہ حکم ہے تو پھر کسی دوسرے کے غلام کے ساتھ اپنی لونڈی کا نکاح کر دینے کی صورت میں یہ حکم بطریق اولی ہوگا کہ اس لونڈی کو اپنے لئے بالکل حرام سمجھا جائے ۔ لہذا اس حدیث سے یہ بات ثابت ہوئی کہ جب اس لونڈی کو بیاہ دیا جائے تو پھر اس کے جسم کی اس حد کو دیکھنا حرام ہوگا جو ناف اور زانوں کے درمیان ہوتا ہے۔
اس بارے میں حضرت امام اعظم ابوحنیفہ کا مسلک یہ ہے کہ بیاہ ہو جانے کے بعد لونڈی اپنے آقا کے حق میں کسی غیر کی لونڈی کی مانند ہو جاتی ہے اور غیر کی لونڈی کے جسم کے مستور حصہ کی تفصیل اور اس کا حکم پیچھے حضرت ابوسعد کی روایت کی تشریح میں گزر چکا ہے لیکن حضرت امام شافعی یہ فرماتے ہیں کہ بیاہ ہو جانے کے بعد لونڈی کا سر عین اس کے جسم کا مستور حصہ) مرد کے ستر کی مانند ہے دونوں کے دلائل فقہ کی بڑی کتابوں میں مذکور ہیں۔

یہ حدیث شیئر کریں