مشکوۃ شریف ۔ جلد سوم ۔ منسوبہ کو دیکھنے اور جن اعضا کو چھپانا واجب ہے ان کا بیان ۔ حدیث 334

بغیر ضرورت تنہائی میں بھی ستر کھولنا اچھا نہیں ہے

راوی:

وعن ابن عمر قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " إياكم والتعري فإن معكم من لا يفارقكم إلا عند الغائط وحين يفضي الرجل إلى أهله فاستحيوهم وأكرموهم " . رواه الترمذي

اور حضرت ابن عمر کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم برہنہ ہونے سے اجتناب کرو اگرچہ تنہائی کیوں نہ ہو) کیونکہ پاخانہ اور اپنی بیوی سے مجامعت کے اوقات کے علاوہ تمہارے ساتھ ہر وقت وہ فرشتے ہوتے ہیں جو تمہارے اعمال لکھنے پر مامور ہیں لہذا تم ان فرشتوں سے حیاء کرو اور ان کی تعظیم کرو ( ترمذی)

تشریح :
مطلب یہ ہے کہ تم ہر وقت اپنے ستر کو چھپائے رکھو اچھے کام کرتے رہو اور بری باتوں اور فحش اعمال سے اجتناب کرتے رہو تاکہ ان فرشتوں کی شان میں حیاء سوزی نہ ہو و اور ان کی تعظیم وتکریم میں کوئی فرق نہ آئے ابن ملک کہتے ہیں کہ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ کسی ضررت مثلا مجامعت یا رفع حاجت وغیرہ کے علاوہ ستر کو کھولنا جائز نہیں ہے کیونکہ بڑی بے شرمی اور بے غیرتی کی بات ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں