مشکوۃ شریف ۔ جلد سوم ۔ امارت وقضا کا بیان ۔ حدیث 820

خائن وظالم حاکم کے بارے میں وعید

راوی:

وعن معقل بن يسار قال : سمعت رسول الله صلى الله عليه و سلم يقول : " ما من وال بلي رعية من المسلمين فيموت وهو غاش لهم إلا حرم الله عليه الجنة "

اور حضرت معقل ابن یسار کہتے ہیں کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ جو بھی شخص حکومت وسیادت حاصل کر کے اپنی رعیت پر حکمرانی کرے اور پھر اس حالت میں مر جائے کہ وہ اپنی رعیت پر ظلم اور ان کے حقوق میں خیانت کرتا تھا تو اللہ تعالیٰ اس پر جنت کو حرام کر دے گا ۔" (بخاری ومسلم )

تشریح :
جنت کے حرام ہونے کا مطلب یہ ہے کہ اس کو نجات یافتہ لوگوں کے ساتھ ابتداء میں جنت میں داخل ہونے سے محروم کر دیا جائے گا ۔ یا یہ ارشاد گرامی " مستحل" یعنی اس حاکم پر محمول ہے جو خیانت اور ظلم کو حلال جان کر ظالم وخائن بنا ہو اور یا یہ کہ آپ نے زجر و تنبیہ اور سخت وعید کے طور پر یہ فرمایا ہو۔

یہ حدیث شیئر کریں