مشکوۃ شریف ۔ جلد سوم ۔ جن بیوع سے منع کیا گیا ہے ان کا بیان ۔ حدیث 90

پھل اور کھیتی پکنے کے بعد ہی فروخت کی جائے

راوی:

وعن أنس رضي الله عنه قال : نهى رسول الله صلى الله عليه و سلم عن بيع العنب حتى يسود وعن بيع الحب حتى يشتد هكذا . رواه الترمذي وأبو داود عن أنس . والزيادة التي في المصابيح وهو قوله : نهى عن بيع التمر حتى تزهو إنما ثبت في روايتهما : عن ابن عمر قال : نهى عن بيع النخل حتى تزهو وقال الترمذي : هذا حديث حسن غريب

حضرت انس کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے انگور کو اس وقت تک بیچنے سے منع فرمایا ہے جب تک کہ وہ سیاہ نہ ہو جائے یعنی پک نہ جائے) اسی طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے غلہ کو بھی اس وقت تک بیچنے سے منع فرمایا ہے جب تک کہ وہ سخت نہ ہو جائے (یعنی قابل انتفاع نہ ہو جائے) اس روایت کو ترمذی اور ابوداؤد نے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اسی طرح نقل کیا ہے اور صاحب مصابیح نے اس روایت میں یہ الفاظ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھجور کو اس وقت تک بیچنے سے منع فرمایا ہے جب تک کہ وہ خوش رنگ نہ ہو جائے " جو مزید نقل کئے ہیں وہ ترمذی وابوداؤد میں حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے منقول نہیں ہیں بلکہ حضرت ابن عمر سے منقول ہیں اور وہ بھی اس طرح ہیں کہ حضرت ابن عمر نے کہا ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے کھجور کو اس وقت تک بیچنے سے منع فرمایا ہے جب تک کہ وہ خوش رنگ نہ ہو جائے امام ترمذی نے کہا ہے کہ یہ حدیث حسن غریب ہے۔

تشریح :
روایت کے آخر میں مشکوۃ کے مؤلف نے مصابیح کے مؤلف حضرت امام بغوی پر دو اعتراض وارد کئے ہیں اول تو یہ کہ روایت میں مذکورہ بالا مزید الفاظ کا ناقل انہوں نے حضرت انس کو بتایا ہے جب کہ یہ الفاظ حضرت ابن عمر سے منقول ہیں دوم یہ کہ انہوں نے ان مزید الفاظ میں بیع التمر نقل کیا ہے جب کہ اصل روایت میں بیع النخل ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں