مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ دل کو نرم کرنے والی باتوں کا بیان ۔ حدیث 1111

کفایت وقناعت کی نصیحت

راوی:

وعن أبي هاشم بن عتبة قال عهد إلي رسول الله صلى الله عليه وسلم قال إنما يكفيك من جمع المال خادم ومركب في سبيل الله . رواه أحمد والترمذي والنسائي وابن ماجه . وفي بعض نسخ المصابيح عن أبي هاشم بن عتيد بالدال بدل التاء وهو تصحيف

حضرت ابوہاشم بن عتبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ کو وصیت کرتے ہوئے فرمایا۔" دنیا کے تمام مال میں سے جو کچھ تمہارے لئے کافی ہے وہ اس کے علاوہ اور کچھ نہیں کہ تمہارے پاس ایک خادم ہو اور ایک سواری ہو جو اللہ کی راہ میں کام (یعنی اگر تم دنیاوی چیزوں میں سے کچھ اپنے پاس رکھنا چاہتے ہو تو بس یہ دو چیزیں رکھ کہ سواری کے جانور کے ذریعہ جہاد، حج اور حصول علم کے لئے سفر کر سکو اور خادم اس سفر میں تمہاری خدمت کرے، دنیا کے اموال میں سے ان دوچیزوں سے زائد کچھ نہ رکھو بلکہ صرف کر ڈالو، حاصل یہ کہ اس ارشاد کا مقصود اس امر کی تلقین کرنا ہے کہ بقدر ضرورت مال واسباب پر اکتفا وقناعت کی جائے اور ان میں سے بھی ان چیزوں کو اختیار کیا جائے جو راہ آخرت کا توشہ ہیں" ۔ (اس روایت کو احمد، ترمذی، نسائی، اور ابن ماجہ نے نقل کیا ہے)۔
اور مصابیح کے بعض نسخوں میں حدیث کی سند عن ابی ہاشم ابن عتبد سے منقول ہے یعنی عتبۃ میں تاء کی بجائے دال ہے اور یہ غلط ہے جو کسی راوی کے سہو کا نتیجہ ہے (گویا صحیح ہاشم ابن عتبۃ ہی ہے)۔

یہ حدیث شیئر کریں