مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ آرزو اور حرص کا بیان ۔ حدیث 1160

فقراء کی فضیلت

راوی:

وعن عبد الله بن عمرو رضي الله عنهما قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم إن فقراء المهاجرين يسبقون الأغنياء يوم القيامة إلى الجنة بأربعين خريفا . رواه مسلم

حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا " فقراء، مہاجرین قیامت کے دن جنت میں اغنیاء (مال داروں) سے چالیس سال پہلے داخل ہوں گے" (مسلم)

تشریح
" چالیس سال" سے مراد وہ عرصہ ہے جو ہماری اس دنیا کے شب و روز کے اعتبار سے چالیس سال کے بقدر ہوتا ہے اور اس حدیث کے ظاہر مفہوم سے یہ واضح ہوتا ہے کہ اس حدیث کا تعلق خاص طور پر انہی فقراء سے ہے جو مہاجرین میں سے تھے۔ اس طرح " اغنیاء" سے مراد بھی اغنیائے مہاجرین ہیں ۔ رہی یہ بات کہ یہاں فقراء اور اغنیاء کے ساتھ مہاجرین کی قید کیوں لگائی گئی ہے تو اس کی حقیقت دوسری فصل کی پہلی حدیث سے معلوم ہوگی۔ نیز جنت میں فقراء کے پہلے داخل ہونے کی وجہ ہو گی اغنیاء تو حساب کی طوالت کی وجہ سے میدان حشر میں رکے رہیں گے، جب کہ فقراء حساب کے بغیر جنت میں داخل ہو کر وہاں کی سعادتوں اور نعمتوں سے بہرہ مند ہونے لگیں گے۔

یہ حدیث شیئر کریں