مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ پینے کی چیزوں کا بیان ۔ حدیث 221

نقیع اور نبیذوں کا بیان

راوی:

آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم جو چیزیں پیا کرتے تھے ان میں ایک نقیع اور نبیذ بھی ہے ۔ یہ دونوں چیزیں شربت کی قسم سے ہوتی ہیں ان میں سے نقیع کو بنانے کی صورت یہ ہوتی ہے کہ انگور یا کھجوروں کو پانی میں محض بھگو دیا جاتا ہے اس کو جوش نہیں دیا جاتا، اس طرح انگور یا کھجوروں کی مٹھاس اس پانی میں آ جاتی ہے اور ایک عمدہ قسم کا شربت بن جاتا ہے اور یہ شربت بہت مزیدار بھی ہوتا ہے اور بدن کو فائدہ بھی پہنچاتا ہے، چنانچہ خرما کا نقیع معدہ کے نظام کو درست کرتا ہے اور کھانے کو جلد ہضم کرتا ہے جب کہ انگور کا نقیع جسم کی زائد حرارت کو دفع کرنے کی خاصیت رکھتا ہے ۔
نبیذ بھی اسی طرح بنتا ہے فرق محض یہ ہوتا ہے کہ نبیذ کی صورت میں انگور یا کھجوروں کو پانی میں بھگو کر کچھ عرصہ تک کے لئے چھوڑ دیا جاتا ہے تاکہ اس میں کچھ ہلکی سی تیزی اور تغیر پیدا ہو جائے، لیکن اتنی تیزی یا اتنا زیادہ تغیر نہیں جو نشہ آور ہو جانے کی حد تک پہنچ جائے کیونکہ جس نبیذ میں نشہ پیدا ہو جاتا ہے اس کا پینا قطعا حرام ہے اسی لئے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم اس نبیذ کو ہرگز نہیں پیتے تھے جس پر تین دن سے زائد کا عرصہ گزر جاتا تھا، جیسا کہ آگے آئے گا، نقیع کی طرح نبیذ بھی ایک فائدہ مند مشروب ہے یہ جسم کی طاقت و قوت میں اضافہ کرتا ہے اور عام صحت کی محافظت کرتا ہے ۔
واضح رہے کہ نبیذ انگور اور کھجور کے علاوہ دوسری چیزوں سے بھی بنتی ہے ، چنانچہ نہایہ میں لکھا ہے کہ نبیذ کھجور سے بھی بنتی ہے اور انگور سے بھی، شہد سے بھی بنتی ہے اور گیہوں اور جو وغیرہ سے بھی، منصف مشکوٰۃ نے اوپر عنوان میں انبذہ جمع کا صیغہ اس لئے استعمال کیا ہے تاکہ اس کی متعدد اقسام و انواع کی طرف اشارہ ہو جائے ۔

یہ حدیث شیئر کریں