مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ لباس کا بیان ۔ حدیث 237

لباس کا بیان

راوی:

" لباس " اصل میں تو مصدر ہے ، لیکن استعمال " ملبوس " کے معنی میں ہوتا ہے ، جیسا کہ " کتاب " کا لفظ مصدر ہونے کے باوجود " مکتوب " کے معنی میں استعمال کیا جاتا ہے " لباس" کے ماضی اور مضارع کے صیغے باب علم یعلم سے آتے ہیں ، ویسے اس کا مصدر لبس (لام کے پیش کے ساتھ ) بھی آتا ہے ! اور لبس جو لام کے زبر کے ساتھ آتا ہے اس کے معنی التباس و خلط کے ہیں جس کا باب ضرب یضرب ہے ۔

یہ حدیث شیئر کریں