مرد کو خلوق کے استعمال کی ممانعت
راوی:
وعن أبي هريرة قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم طيب الرجال ما ظهر ريحه وخفي لونه وطيب النساء ما ظهر لونه وخفي ريحه . رواه الترمذي والنسائي .
اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۔ مردانہ خوشبو وہ ہے جس کی بو تو ظاہر ہو لیکن اس کا رنگ ظاہر نہ ہو (جیسے مشک و عنبر اور عطر وغیرہ ) اور زنانہ خوشبو وہ ہے جس کا رنگ تو ظاہر ہو لیکن اس کی بو نہ پھیلے جیسے مہندی اور زعفران وغیرہ ۔" (ترمذی ، نسائی )
تشریح
جیسا کہ پہلے بیان کیا گیا " رنگ " سے مراد وہ رنگ ہے جو زینت و رعنائی کا غماز ہو، جیسے سرخ و زرد رنگ علماء نے لکھا ہے کہ " زنانہ خوشبو " کی جو وضاحت کی گئی ہے وہ اس عورت کے حق میں ہے جو گھر سے باہر نکلے، جو عورت گھر کے اندر ہو، یا اپنے خاوند کے پاس ہو تو اس کے لئے ہر طرح کی خوشبو استعمال کرنا جائز ہے ۔
