مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ لباس کا بیان ۔ حدیث 406

آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے خضاب کرنے کا ذکر

راوی:

وعن ابن عمر أنه كان يصفر لحيته بالصفرة حتى تمتلئ ثيابه من الصفرة فقيل له لم تصبغ بالصفرة ؟ قال إني رأيت رسول الله صلى الله عليه وسلم يصبغ بها ولم يكن شيء أحب إليه منها وقد كان يصبغ ثيابه كلها حتى عمامته . رواه أبو داود والنسائي .

اور حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے بارے میں روایت ہے کہ وہ اپنی داڑھی پر زرد خضاب کرتے تھے جس کی وجہ سے ان کے کپڑے بھی زرد آلود ہو جاتے تھے ۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم زرد خضاب کیوں کرتے ہیں؟ تو انہوں نے فرمایا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو (اپنی ریش مبارک پر ) زرد خضاب کرتے ہوئے دیکھا ہے، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے نزدیک داڑھی پر خضاب کرنے کے لئے زرد رنگ سے زیادہ پسندیدہ کوئی چیز نہیں تھی، نیز آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اپنے تمام کپڑے یہاں تک کہ عمامہ کو بھی رنگ دیتے تھے ۔ " (ابوداؤد ، نسائی )

تشریح
زرد خضاب " سے مراد ورس کے ذریعہ خضاب کرنا ہے جو ایک گھاس ہوتی ہے اور زعفران کے مشابہ ہوتی ہے ۔ بسا اوقات ورس کے ساتھ زعفران کو بھی شامل کر لیا جاتا ہے ۔
بظاہر یہ معلوم ہوتا ہے کہ پہلے یصبغ بہا سے ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی مراد یہی ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اپنی ریش مبارک پر زرد خضاب کرتے تھے جیسا کہ ترجمہ کے دوران قوسین میں اس کو واضح کیا گیا، بعض حضرات نے یہ کہا ہے کہ بالوں کو رنگنا مراد ہے، اور بعض حضرات کے قول کے مطابق کپڑوں کو رنگنا مراد ہے ، نیز سیوطی نے کہا ہے کہ یہی قول اشبہ یعنی صحیح ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا بالوں کا رنگنا منقول نہیں ہے لیکن ملا علی قاری کہتے ہیں کہ جب یہ بات درجہ صحت کو پہنچ چکی ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے کسم کے رنگے ہوئے اور زعفرانی کپڑے پہننے سے منع کیا تو یہ کیسے ممکن ہے کہ مذکورہ جملہ کو کپڑوں کے زرد رنگنے پر محمول کیا جائے لہٰذا زیادہ صحیح بات وہی ہے جو صاحب نہایہ نے نقل کی ہے کہ مختار قول یہ ہے کہ کبھی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بالوں کو رنگا اور اکثر نہیں رنگا لہٰذا راویوں میں سے ہر ایک نے اسی چیز کو بیان کیا جس کو اس نے دیکھا ہے اس اعتبار سے ہر راوی اپنے بیان میں سچا ہے ۔
" تمام کپڑے یہاں تک کہ عمامہ کو زرد رنگ دیتے تھے " اس سے یہ قطعا مراد نہیں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم خاص طور کپڑوں کو زرد رنگتے تھے اور پھر اس کو پہنتے تھے، کیونکہ زرد رنگ کے کپڑے پہننے کی ممانعت منقول ہے بلکہ عبارت کا مقصد ، محض یہ واضح کرنا ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم جو زرد خضاب لگاتے تھے اس کے اثر سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے کپڑے بھی زرد ہو جاتے تھے ۔

یہ حدیث شیئر کریں