مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ لباس کا بیان ۔ حدیث 427

تصویر بنانے والے کے بارے میں وعید

راوی:

وعنه قال سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول من تحلم بحلم لم يره كلف أن يعقد بين شعيرتين ولن يفعل ومن استمع إلى حديث قوم وهم له كارهون أو يفرون منه صب في أذنيه الآنك يوم القيامة ومن صور صورة عذب وكلف أن ينفخ فيها وليس بنافخ . رواه البخاري .

اور حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کہتے ہیں کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ جو شخص ایسا خواب دیکھنے کا دعوی کرے جو کہ اس نے نہیں دیکھا ہے یعنی جھوٹا خواب بیان کرے تو اس کو قیامت کے دن دو جو میں گرہ لگانے پر مجبور کیا جائے گا، جس کو وہ ہرگز نہیں کر سکے گا، اور جو شخص کچھ لوگوں کی بات چیت کی طرف اپنا کان لگائے جب کہ وہ لوگ اس شخص کے سننے کو پسند نہ کریں اور اس سے فرار اختیار کریں تو قیامت کے دن اس شخص کے کان میں سیسہ ڈالا جائے گا اور جو شخص تصویر بنائے گا اس کو آخرت میں عذاب دیا جائے گا اور اس کو اس بات پر مجبور کیا جائے گا کہ وہ اس تصویر میں روح پھونکے حالانکہ وہ ہرگز روح نہیں پھونک سکے گا ۔" (بخاری )

تشریح
" جس کو وہ ہرگز نہیں کر سکے گا " کا مطلب یہ ہے کہ اس شخص کو عذاب میں مبتلا کیا جائے گا اور اس سے کہا جائے گا کہ وہ جو کے دو دانوں کو آپس میں جوڑ کر ایک کر دے اور جب وہ ایسا نہیں کر سکے گا تو اس کو پھر عذاب میں مبتلا کیا جائے گا اور اسی طرح اس کو عذاب دیا جاتا رہے گا۔ جھوٹا خواب بیان کرنے اور جو کے دو دانوں کو آپس میں جوڑنے کے درمیان مناسبت یہ ہے کہ جس طرح اس شخص نے خواب کی بے بنیاد اور جھوٹی باتوں کو جوڑا اسی طرح اس سے کہا جائے گا کہ اب ذرا جو کے دو دانوں کو جوڑ کر دکھلا ۔؟ واضح رہے کہ جھوٹا خواب بیان کرنا بھی اگرچہ جھوٹ کی ایک قسم ہے لیکن اس جھوٹا خواب بیان کرنے پر مطلق جھوٹ بولنے کی بہ نسبت زیادہ سخت عذاب اس لئے دیا جائے گا کہ اصل میں خواب کا تعلق عالم غیب سے ہے اور سچا خواب اجزاء نبوت میں سے ایک جزو ہے اور ایک طرح سے وحی کے درجہ کا حکم رکھتا ہے لہٰذا جس شخص نے جھوٹا خواب بیان کیا اس نے گویا حق تعالیٰ پر جھوٹ باندھا اور اس میں کوئی شبہ نہیں کہ اللہ تعالیٰ پر جھوٹ باندھنا جھوٹ کی سب سے سخت قسم ہے ۔ بعض حضرات یہ کہتے ہیں کہ حدیث میں مذکورہ وعید اس شخص کے حق میں ہے جو جھوٹے خواب کے ذریعہ نبوت یا ولایت کا دعوے کرے، مثلاً وہ یوں کہے کہ میں نے خواب میں دیکھا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے مجھ کو نبی بنایا ہے یا ولی بنایا ہے اور مجھ کو خبر دی ہے کہ فلاں شخص کی مغفرت ہو گئی ہے یا فلاں شخص ملعون ہے وغیرہ وغیرہ ، یا یوں بیان کرے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ کو خواب میں فلاں حکم دیا ہے حالانکہ حقیقت میں اس نے خواب کچھ بھی نہیں دیکھا تھا ۔
" اس شخص کے کان میں سیسہ ڈالا جائے گا " یہ وعید اس شخص کے حق میں ہے جو ان لوگوں کی باتیں چغل خوری اور فتنہ و فساد پھیلانے کی غرض سے سنے، اس کے برخلاف اگر وہ ان لوگوں کی باتیں اس غرض سے سنے کہ اگر وہ اپنی اس بات چیت کے ذریعہ کسی فتنہ و فساد پھیلانے کا منصوبہ بنا رہے ہیں تو ان کو اس سے روکے یا ان کی شرانگیزیوں سے اپنے آپ کو یا دوسرے کو محفوظ رکھے تو اس میں کوئی مضائقہ نہیں ۔

یہ حدیث شیئر کریں