مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ طب کا بیان ۔ حدیث 463

حق تعالیٰ نے ہر مرض کا علاج پیدا کیا ہے

راوی:

عن اسامۃ بن شریک قال قالوا یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم)افنتداوی قال رعم یا عباد اللہ تداورا فان اللہ لم یضع داء الا وضع لہ شفاء غیر داء واحد الھرم (رواہ احمد والترمذی و ابوداؤد)

حضرت اسامہ بن شریک رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ بعض صحابہ نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ ! کیا ہم بیماری میں دوا و علاج کریں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہاں اے اللہ کے بندوں دوا وعلاج کرو، کیونکہ اللہ تعالیٰ نے ایسی کوئی بیماری پیدا نہیں کی ہے جس کی شفا نہ رکھی ہو ، علاوہ ایک بیماری کے اور وہ بڑھاپا ہے ۔" (احمد ، ترمذی ، ابوداؤد ،)

تشریح
اے اللہ کے بندو ! آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کو ان الفاظ سے مخاطب کر کے گویا اس طرف اشارہ کیا ہے کہ علاج معالجہ کرنا اور بیماری کو دور کرنے کے ذرائع اختیار کرنا عبودیت وتوکل کے منافی نہیں ہے بشرطیکہ محض علاج پر ہی اعتماد بھروسہ نہ کیا جائے بلکہ دوا علاج کو شفا کا صرف ایک ضروری سبب و ذریعہ سمجھو اور شافی حقیقی اللہ تعالیٰ ہی کو جانا جائے

یہ حدیث شیئر کریں