مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ طب کا بیان ۔ حدیث 473

سینگی کھنچوانے کا ذکر

راوی:

وعن أبي كبشة الأنماري أن رسول الله صلى الله عليه وسلم كان يحتجم على هامته وبين كفيه وهو يقول من أهراق من هذه الدماء فلا يضره أن لا يتداوى بشيء لشيء . رواه أبو داود وابن ماجه .

اور حضرت کبشہ انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے سر مبارک پر اور اپنے دونوں مونڈہوں کے درمیان بھری ہوئی سینگیاں کھنچواتے تھے اور فرمایا کرتے تھے کہ جو شخص ان خونوں میں سے کچھ نکال دیا کرے اور پھر وہ کسی بیماری کا علاج نہ کرے تو اس کو کوئی نقصان و ضرر نہیں پہنچے گا ۔" (ابوداؤد ، ابن ماجہ )

تشریح
احتمال ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کبھی تو سر مبارک پر سینگی کھنچواتے ہوں گے اور کبھی دونوں مونڈہوں کے درمیان ۔ اور یہ بھی احتمال ہے کہ ایک ساتھ دونوں جگہ سینگی کھنچواتے ہوں ۔
ان خونوں میں سے کچھ نکال دیا کرے ۔سے بظاہر یہ معلوم ہوتا ہے کہ " خون " سے مراد مذکورہ دونوں عضو کا خون ہے لیکن یہ بھی احتمال ہے کہ مطلق فاسد خون مراد ہو ، یعنی جسم کے جس حصہ میں بھی فاسد خون جمع ہو گیا ہو اس کو نکلوا دینا چاہئے ۔

یہ حدیث شیئر کریں