مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ طب کا بیان ۔ حدیث 538

منازل قمر کو نزول باراں میں مؤثر حقیقی جاننا کفر ہے

راوی:

وعن أبي سعيد الخدري قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم لو أمسك الله القطر عن عباده خمس سنين ثم أرسله لأصبحت طائفة من الناس كافرين يقولون سقينا بنوء المجدح . رواه النسائي .

اور حضرت ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " اگر اللہ تعالیٰ مثلا پانچ برس تک اپنے بندوں کو بارش سے محروم رکھے اور پھر بارش برسائے تو لوگوں کی ایک جماعت جو نجوم پر اعتقاد رکھتی ہے اس صورت میں بھی کفر کرتی ہوئی یہ کہے گی کہ مجدح یعنی قمر کی منزل کے سبب ہم پر بارش ہوئی ہے ۔" (نسائی )

تشریح
" مجدح " میم کے زیر جیم کے جزم اور دال کے زبر کے ساتھ اہل عرب کے نزدیک منازل قمر میں سے ایک منزل کا نام ہے زمانہ جاہلیت میں اہل عرب اس منزل کو بارش برسنے کا سبب قرار دیتے تھے ۔ یہ بات پہلے بھی بتائی جا چکی ہے کہ ستاروں کے طلوع و غروب اور منازل قمر کو بارش برسنے کا حقیقی سبب سمجھنا کفر ہے ۔

یہ حدیث شیئر کریں