مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ خواب کا بیان ۔ حدیث 548

ڈراؤ نا خواب شیطانی اثر ہے اس کو کسی کے سامنے بیان نہ کرو

راوی:

وعن جابر قال جاء النبي صلى الله عليه وسلم فقال رأيت في المنام كأن رأسي قطع قال فضحك النبي صلى الله عليه وسلم وقال إذا لعب الشيطان بأحدكم في منامه فلا يحدث به الناس . رواه مسلم .

اور حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ ایک دن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایک دیہاتی آیا اور عرض کیا کہ میں نے خواب میں دیکھا ہے کہ گویا میرا سر کاٹ ڈالا گیا ہے، جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم یہ خواب سن کر ہنس دئیے اور فرمایا کہ جب تم میں سے کسی شخص کے خواب میں اس کے ساتھ شیطان تماشہ کرے تو وہ اس خواب کو لوگوں کے سامنے بیان نہ کرے ۔ (مسلم )

تشریح
گویا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے دیہاتی سے فرمایا کہ تمہارا یہ خواب اضغاث احلام میں سے ہے اور اس قسم سے ہے جس میں انسان کے ساتھ شیطان تماشہ کرتا ہے تاکہ اس کو پریشان و رنجور کرے ایسے خواب کو چھپانا چاہئے نہ کہ لوگوں کے سامنے بیان کیا جائے ۔
یحییٰ کہتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو بذریعہ وحی یہ معلوم ہو گیا ہو گا کہ یہ خواب اضغاث احلام میں سے ہے اور شیطانی اثرات کا عکاس ہے ورنہ اہل تعبیر کے نزدیک اس خواب کی تعبیر زوال نعمت، قوم برادری سے مفارقت اور اس جیسی دوسری چیزوں کی شکل میں ظاہر ہوتی ہے ۔

یہ حدیث شیئر کریں