مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ آداب کا بیان۔ ۔ حدیث 580

سلام میں پہل کرنے کی فضیلت

راوی:

وعن أبي أمامة قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم إن أولى الناس بالله من بدأ السلام . رواه أحمد والترمذي وأبو داود .

اور حضرت ابوامامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا لوگوں میں سے اللہ کے نزدیک تر وہ شخص ہے جو سلام کرنے میں پہل کرے۔

تشریح
اس فضیلت کے مخاطب وہ لوگ ہیں جو راستہ میں ایک دوسرے سے ملیں کیوں کہ اس صورت میں سلام کرنے کے حق کے سلسلے میں وہ برابر کی حثییت رکھیں گے لہذا ان میں سے جو شخص پہلے سلام کرے گا وہ مذکورہ فضیلت کا مستحق ہوگا اس کے برخلاف اگر یہ صورت ہو کہ ایک شخص تو کہیں بیٹھا ہوا ہو اور دوسرا شخص اس کے پاس آئے تو سلام کرنے کا حق اس دوسرے شخص پر ہوگا جو آیا ہے لہذا اگر وہ آنے والا سلام کرنے میں پہل کرے تو وہ فضیلت کا مخاطب نہیں ہوگا کیوں کہ اس نے سلام کرنے میں پہل کر کے درحقیقت اس حق کو ادا کیا ہے جو اس کے ذمہ تھا، ہاں اگر سلام کرنے میں وہ شخص پہل کرے جو بیٹھا ہوا تھا تو اس فضیلت کا وہ مستحق ہوگا۔
حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے بارے میں منقول ہے کہ وہ فرمایا کرتے تھے کہ تین چیزیں ایسی ہیں جن کو اختیار کرنے سے مسلمانوں کے باہمی تعلقات میں استحکام پیدا ہوتا ہے اور ایک مسلمان اپنے دوسرے مسلمان بھائی کے تئیں اخلاص و محبت کے جذبات کو فروغ دیتا ہے ایک تو ملاقات کے وقت سلام میں پہل کرنا دوسرے کسی مسلمان کو اس کے نام کے ذریعہ مخاطب کرنا اور پکارنا جس کو وہ پسند کرتا ہے تیسرے یہ کہ جب وہ مجلس میں آئے تو اس کو عزت و احترام کے ساتھ جگہ دینا۔

یہ حدیث شیئر کریں