مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ نیکی و صلہ رحمی کا بیان ۔ حدیث 865

اقرباء کے ساتھ نیک سلوک کرنے کی برکت

راوی:

وعن أبي هريرة قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم تعلموا من أنسابكم ما تصلون به أرحامكم فإن صلة الرحم محبة في الأهل مثراة في المال منسأة في الأثر . رواه الترمذي وقال هذا حديث غريب

" اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا تم اپنے نسبوں میں اس قدر سیکھو کہ جس کے ذریعہ تم اپنے ناطے داروں کے ساتھ حسن سلوک کر سکو کیونکہ ناتا داروں کے ساتھ حسن سلوک کرنا اقرباء میں باہمی محبت و انس کا سبب مال میں کثرت و برکت کا ذریعہ اور درازی عمر کا باعث بنتا ہے۔

تشریح
مطلب یہ ہے کہ تم اپنے باپ ، دادا ، ماؤں ، دادیوں، نانیوں، ان کی اولاد اور دیگر اعزاء و اقرباء کی پہچان رکھو ان کے ناموں سے باخبر رہو اور ان کے حالات سے واقفیت رکھو تاکہ تم ذوی الارحام کو جان لو جن کے ساتھ حسن سلوک کرنا تمہاری ذمہ داری ہے اور یہ جاننا تمہارے لئے ضروری اور فائدہ مند ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں