مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ اللہ کے ساتھ اور اللہ کے لیے محبت کرنے کا بیان ۔ حدیث 904

یتیم کے ساتھ حسن سلوک کی فضیلت

راوی:

وعن أبي هريرة قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم خير بيت في المسلمين بيت فيه يتيم يحسن إليه وشر بيت في المسلمين بيت في يتيم يساء إليه . رواه ابن ماجه

" اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا مسلمانوں کے گھروں میں بہترین گھر وہ ہے جس میں کوئی یتیم ہو اور اس کے ساتھ حسن سلوک کیا جائے اور مسلمانوں کے گھروں میں بدتر گھر وہ ہے جس میں کوئی یتیم ہو اور اس کے ساتھ برا سلوک کیا جائے ۔ (ابن ماجہ)

تشریح
یتیم کے ساتھ برے سلوک کا مطلب یہ ہے کہ اس گھر کے افراد اس کی ضروریات زندگی کی کفالت میں غفلت و کوتاہی برتیں اس کے ایسا برتاؤ کریں کہ جس سے اس کو اپنی کم تری وبے چارگی کا احساس ہو اور اس کو ناحق مارا پیٹا جائے اور تکلیف پہنچائی جائے ہاں اس کو تعلیم و تربیت کے طور پر مارنا یا کوئی سزا دینا برے سلوک میں شامل نہیں ہوگا بلکہ اس کو احسان و حسن سلوک ہی میں شمار کیا جائے گا۔

یہ حدیث شیئر کریں