مشکوۃ شریف ۔ جلد پنجم ۔ حوض اور شفاعت کا بیان ۔ حدیث 162

حوض کوثر پر آنے والے لوگوں کا کوئی شمار نہیں ہوگا

راوی:

5594 – [ 29 ] ( لم تتم دراسته )
وعن سمرة
قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " إن لكل نبي حوضا وإنهم ليتباهون أيهم أكثر واردة وإني لأرجو أن أكون أكثرهم واردة " . رواه الترمذي وقال : هذا حديث غريب

اور حضرت سمرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ( آخرت میں ) ہر نبی کو حوض عطا ہوگا ( اور ہر امت اپنے اپنے نبی علیہ السلام کے حوض پر آکر پانی پئیں گے ، پس تمام انبیاء کرام آپس میں اس پر فخر کریں گے کہ کس کے حوض پر زیادہ آدمی آتے ہیں اور مجھے امید ہے کہ سب سے زیادہ آدمی میرے حوض پر آئیں گے ۔ " ( ترمذی )

تشریح :
مطلب یہ کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کے لوگوں کی تعداد چونکہ دوسری تمام امتوں کے مقابلہ میں زیادہ ہوگی ۔ اس لئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے حوض پر پانی پینے کے لئے آنے والوں کی تعداد بھی زیادہ ہوگی ! اور یہ بات بالکل یقینی ہے جس میں کسی شک وشبہ کی گنجائش نہیں ، پس آپ کا یہ کہنا کہ " مجھے امید ہے " اور جس سے شک وتردد کا مفہوم ظاہر ہوتا ہے ) محض تواضح وانکساری کی بنا پر ہے ۔

یہ حدیث شیئر کریں