مشکوۃ شریف ۔ جلد پنجم ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اسماء مبارک اور صفات کا بیان ۔ حدیث 379

حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے دندان مبارک :

راوی:

عن ابن عباس قال : كان رسول الله صلى الله عليه و سلم أفلج الثنيتين إذا تكلم رئي كالنور يخرج من بين ثناياه . رواه الدارمي

حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اگلے دو دانت کشادہ تھے ، جب کشادہ تھے ، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم گفتگو فرماتے تو ایسا محسوس ہوتا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ان دونوں دانتوں کے درمیان سے نور نکل رہا ہے ۔ (دارمی)

تشریخ :
سامنے کے اوپر اور نیچے کے جو دو دودانت ہوتے ہیں ان کو عربی میں ثنیان اور ثنایا کہتے ہیں ،ثنیاں تثنیہ ہے اور ثنایا جمع ۔ اسی طرح ان دو دانتوں کے دائیں اور بائیں جو دو دانت ہوتے ہیں ان کو رباعیات کہا جاتا ہے ۔ حدیث سے معلوم ہوا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے کے یہ دو دانت ایک دوسرے سے بالکل جڑے ہوئے نہیں تھے ، بلکہ ان دونوں کے درمیان کچھ خلا تھا ، نیز الفاظ حدیث سے بظاہر یہ بھی مفہوم ہوتا ہے کہ یہ خلاصرف اوپر ہی کے دانتوں کے درمیان نہیں تھا بلکہ نیچے کے دونوں دانتوں کے درمیان بھی تھا ۔

یہ حدیث شیئر کریں