مشکوۃ شریف ۔ جلد پنجم ۔ معجزوں کا بیان ۔ حدیث 473

درختوں کی اطاعت کا معجزہ

راوی:

وعن جابر قال : سرنا مع رسول الله صلى الله عليه و سلم حتى نزلنا واديا أفيح فذهب رسول الله صلى الله عليه و سلم يقضي حاجته فلم ير شيئا يستتر به وإذا شجرتين بشاطئ الوادي فانطلق رسول الله صلى الله عليه و سلم إلى إحداهما فأخذ بغصن من أغصانها فقال انقادي علي بإذن الله فانقادت معه كالبعير المخشوش الذي يصانع قائده حتى أتى الشجرة الأخرى فأخذ بغصن من أغصانها فقال انقادي علي بإذن الله فانقادت معه كذلك حتى إذا كان بالمنصف مما بينهما قال التئما علي بإذن الله فالتأمتا فجلست أحدث نفسي فحانت مني لفتة فإذا أنا برسول الله صلى الله عليه و سلم مقبلا وإذا الشجرتين قد افترقتا فقامت كل واحدة منهما على ساق . رواه مسلم

" اور حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ (ایک دن ) ہم رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سفر کر رہے تھے کہ ایک جگہ پہنچ کر ایک وسیع وعریض میدان میں اترے اور کریم صلی اللہ علیہ وسلم قضائے حاجت کے لئے تشریف حاجت کے لئے بیٹھ سکتے ، اچانک آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نظر دو درختوں پر پڑی جو میدان کے کنارہ پر کھڑے تھے ، چنانچہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم ان ایک درخت کے پاس پہنچے اور اس کی ایک ٹہنی پکڑ کر فرمایا کہ اللہ کے حکم سے (اوٹ بننے کے لئے ) میری اطاعت کر۔ یہ سنتے ہی وہ درخت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے زمین پر) اس طرح جھک گیا جیسے نکیل پڑا ہوا اونٹ ( اپنے ہانکنے والے کی اطاعت کرتا ہے ) پھر آپ دوسرے درخت کے پاس پہنچے اور اس کی ایک ٹہنی پکڑ کر فرمایا کہ اللہ کے حکم سے میری اطاعت کر ، پہلے درخت کی طرح اس درخت نے فورا اطاعت کی (اور زمین پر جھک گیا ) اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان دونوں درختوں کے درمیانی فاصلہ کے بیچوں پیچ پہنچ کر فرمایا کہ اب تم دونوں اللہ کے حکم سے ( ایک دوسرے کے قریب آکر ) آپس میں اس طرح مل جاؤ کہ میں تمہارے نیچے چھپ جاؤں ، چنانچہ وہ دونوں درخت مل گئے ( اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان دونوں درختوں کی اوٹ میں بیٹھ کر قضائے حاجت سے فارغ ہوئے ۔ حضرت جابر کہتے ہیں کہ میں (اس واقعہ کو دیکھ کر حیران تھا اور اس عجیب وغریب کرشمہ سے متعلق غوروفکر کرکے سوچ رہا تھا کہ اللہ نے اپنے محبوب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ذریعہ یہ کیسا معجزہ ظاہر کیا ہے ، یا یہ کہ اس واقعہ سے الگ میں اپنی کسی گہری سوچ میں پڑا ہوا تھا ، کہ اچانک میری نظر ایک طرف کو اٹھی تو رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو تشریف لاتے دیکھا اور پھر کیا دیکھتا ہوں کہ وہ دونوں درخت ایک دوسرے سے جدا ہو کر اپنی اپنی جگہ پر جا کھڑے ہوئے ہیں ( مسلم )

یہ حدیث شیئر کریں