مشکوۃ شریف ۔ جلد پنجم ۔ یمن اور شام اور اویس قرنی کے ذکر کا باب ۔ حدیث 992

خاتمہ کتا ب

راوی:

یہ حدیث مشکوہ المصا بیح کی آخری حدیث ہے ، مؤ لف مشکوٰۃ کا اپنی اس عظیم کتاب کو اس حدیث پر ختم کرنا گو یا اس بات کو ظاہر کرنے کے لئے ہے کہ کتاب کا تمام ہونا ، ختم ہونا اور پایہ تکمیل کو پہنچنا درحقیقت ختم کرنے والے یعنی اللہ رب العزت کے کرم ، اس کی عنایت ، اس کی مدد اور توفیق کا ثمرہ ہے ، نیز اس سے پہلے کی حدیث ان اللہ تجاوز عن امتی الخطاء والنسیان بھی کتاب کی تالیف و تحریر میں واقع ہونے وا لے کسی بھی سہو و نسیان سے معذرت کے ساتھ بڑی مناسبت رکھتی ہے ختم اللہ لنا بالحسن و تجاوز عنا ما وقع من السھو والنسیان بحرمۃ نبی اخر الزمان صلی اللہ علیہ وسلم وعلی الہ وا صحابہ ذوی الفضل والاحسان ۔
وا ضح رہے کہ مشکوٰ ۃ کی شرحوں میں تو اسی حدیث پر مشکوٰۃ تمام ہوئی ہے ، لیکن مشکوٰۃ المصابیح کے نسخوں میں اس حدیث کے بعد یہ عبارت بھی ہے ۔
ثم قال مولف الکتاب شکر اللہ سعیہ واتم علیہ نعمتہ و وقع الفراغ من جمع الاحادیث النبویۃ صلی اللہ علیہ وسلم اخر یوم الجمعۃ من رمضان عند رو یۃ ھلال شوال سنۃ سبع وثلا ثین وسبع مائۃ بحمد اللہ وحسن توفیقہ والحمد للہ رب العلمین وا لصلو ۃ والسلام علی محمد والہ وصحبہ اجمعین۔ ۔ ۔

یہ حدیث شیئر کریں