جنبی شخص اور حائضہ عورت کے پسینے کا حکم
راوی:
أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ عَنْ عَبْدِ الْوَهَّابِ الثَّقَفِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُثْمَانَ بْنِ خُثَيْمٍ قَالَ سَأَلْتُ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ عَنْ الْجُنُبِ يَعْرَقُ فِي الثَّوْبِ ثُمَّ يَمْسَحُهُ بِهِ قَالَ لَا بَأْسَ بِهِ
عبداللہ بن عثمان بیان کرتے ہیں میں نے سعید بن جبیر سے جنبی شخص کے بارے میں سوال کیا اسے کپڑوں میں پسینہ آجاتا ہے اور وہ اسی کپڑے کے ذریعے اسے پونچھ لیتا ہے تو سعید نے جواب دیا اس میں کوئی حرج نہیں۔
