عورت کی پچھلی شرمگاہ میں صحبت کرنا۔
راوی:
أَخْبَرَنَا خَلِيفَةُ بْنُ خَيَّاطٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ عِكْرِمَةَ قَالَ كَانَ أَهْلُ الْجَاهِلِيَّةِ يَصْنَعُونَ فِي الْحَائِضِ نَحْوًا مِنْ صَنِيعِ الْمَجُوسِ فَذُكِرَ ذَلِكَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَنَزَلَتْ وَيَسْأَلُونَكَ عَنْ الْمَحِيضِ قُلْ هُوَ أَذًى فَاعْتَزِلُوا النِّسَاءَ فِي الْمَحِيضِ وَلَا تَقْرَبُوهُنَّ حَتَّى يَطْهُرْنَ فَلَمْ يَزْدَدْ الْأَمْرُ فِيهِنَّ إِلَّا شِدَّةً
عکرمہ بیان کرتے ہیں زمانہ جاہلیت میں لوگ حائضہ عورت کے ساتھ وہی سلوک کرتے تھے جو مجوسی کیا کرتے تھے اس بات کا تذکرہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا گیا تو اللہ نے یہ آیت نازل کی۔ لوگ تم سے حیض کے بارے میں سوال کرتے ہیں تم جواب دو وہ ناپاکی ہے حیض کے دوران عورتوں سے جنسی طور پر الگ رہو اور جب تک وہ پاک نہ ہوجائیں ان کے قریب نہ جاؤ۔ عکرمہ کہتے ہیں تو ان خواتین کے بارے میں سختی میں اضافہ ہوگیا۔
