عورت کی پچھلی شرمگاہ میں صحبت کرنا۔
راوی:
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى عَنْ عُثْمَانَ بْنِ الْأَسْوَدِ عَنْ مُجَاهِدٍ قَالَ مَنْ أَتَى امْرَأَتَهُ فِي دُبُرِهَا فَهُوَ مِنْ الْمَرْأَةِ مِثْلُهُ مِنْ الرَّجُلِ ثُمَّ تَلَا وَيَسْأَلُونَكَ عَنْ الْمَحِيضِ قُلْ هُوَ أَذًى فَاعْتَزِلُوا النِّسَاءَ فِي الْمَحِيضِ وَلَا تَقْرَبُوهُنَّ حَتَّى يَطْهُرْنَ فَإِذَا تَطَهَّرْنَ فَأْتُوهُنَّ مِنْ حَيْثُ أَمَرَكُمْ اللَّهُ أَنْ تَعْتَزِلُوهُنَّ فِي الْمَحِيضِ الْفَرْجَ ثُمَّ تَلَا نِسَاؤُكُمْ حَرْثٌ لَكُمْ فَأْتُوا حَرْثَكُمْ أَنَّى شِئْتُمْ قَائِمَةً وَقَاعِدَةً وَمُقْبِلَةً وَمُدْبِرَةً فِي الْفَرْجِ
مجاہد فرماتے ہیں جو شخص عورت کی پچھلی شرمگاہ میں صحبت کرے اس نے گویا کسی مرد کے ساتھ بدفعلی کی ہے۔ پھر انہوں نے یہ آیت تلاوت کی۔ لوگ تم سے حیض کے بارے میں سوال کرتے ہیں تم جواب دو یہ ناپاکی ہے حیض کے دوران عورتوں سے جنسی تعلق کے اعتبار سے الگ رہو۔ اور جب تک وہ پاک نہ ہوجائیں تو ان کے قریب نہ جاؤ جب وہ اچھی طرح پاک ہوجائیں تو جیسے اللہ تعالیٰ نے حکم دیا ہے ان کےساتھ صحبت کرو۔ مجاہد فرماتے ہیں حیض کے دوران ان سے الگ رہنے کا مفہوم یہ ہے کہ ان کی اگلی شرمگاہوں میں صحبت نہ کرو۔ پھر انہوں نے یہ آیت تلاوت کی۔ تمہاری بیویاں تمہارے کھیت ہیں تم اپنے کھیت میں جیسے چاہو آؤ۔ اس کی وضاحت مجاہد نے یوں بیان کی ہے خواہ وہ عورت کھڑی ہو خواہ وہ بیٹھی ہو خواہ تمہاری طرف منہ کرے خواہ تمہاری طرف پیٹھ کرے لیکن صحبت فرج یعنی اگلی شرمگاہ میں کی جائے گی۔
