جب کسی عورت کے حیض آنے سے پہلے ہی اس پر غسل واجب ہوجائے
راوی:
أَخْبَرَنَا يَعْلَى حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ عَنْ عَطَاءٍ فِي الْمَرْأَةِ تُصِيبُهَا الْجَنَابَةُ وَرَأْسُهَا مَعْقُوصٌ تَحُلُّهُ قَالَ لَا وَلَكِنْ تَصُبُّ عَلَى رَأْسِهَا الْمَاءَ صَبًّا حَتَّى تُرَوِّيَ أُصُولَ الشَّعْرِ
عطاء بن ابی رباح سے ایسی خاتون کے بارے میں سوال کیا گیا جسے جنابت لاحق ہوجائے اور اس نے بال باندھے ہوئے ہوں کیا اسے بال کھولنے چاہئیں انہوں نے جواب دیا نہیں بلکہ وہ اپنے سر پر پانی بہائے اور بالوں کی جڑوں کو گیلا کرے۔
