سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ مقدمہ دارمی ۔ حدیث 116

جس مسئلے کے بارے کتاب و سنت کا حکم موجود نہ ہو اس کے بارے میں جواب دینے سے پرہیز

راوی:

أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ حَسَّانَ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُبَارَكِ قَالَا حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمْزَةَ حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ الْحِمْصِيُّ أَنَّ وَهْبَ بْنَ عَمْرٍو الْجُمَحِيَّ حَدَّثَهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَعْجَلُوا بِالْبَلِيَّةِ قَبْلَ نُزُولِهَا فَإِنَّكُمْ إِنْ لَا تَعْجَلُوهَا قَبْلَ نُزُولِهَا لَا يَنْفَكُّ الْمُسْلِمُونَ وَفِيهِمْ إِذَا هِيَ نَزَلَتْ مَنْ إِذَا قَالَ وُفِّقَ وَسُدِّدَ وَإِنَّكُمْ إِنْ تَعْجَلُوهَا تَخْتَلِفْ بِكُمْ الْأَهْوَاءُ فَتَأْخُذُوا هَكَذَا وَهَكَذَا وَأَشَارَ بَيْنَ يَدَيْهِ وَعَنْ يَمِينِهِ وَعَنْ شِمَالِهِ

حضرت وہب بن عمرو بن جمحی بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے کسی آزمائش کے لازم ہونے سے پہلے سے اپنی طرف سے گھڑنے میں جلدی نہ کرو کیونکہ اگر تم اس کے بارے جلدی نہیں کرو گے تو اس کے نازل ہونے سے پہلے مسلمان اس بارے میں الگ نہیں ہوں گے اور جب یہ صورت حال پیش آئے گی تو کوئی ایک ایسا شخص ضرور گا جسے صحیح جواب کی توفیق دی گئی ہوگی اور اس کی مدد کی گئی ہوگی لیکن اگر تم اس کی جلدی کرو گے تو تمہاری آرا ایک دوسرے سے مختلف ہوجائیں گی کوئی شخص ادھر جارہا ہوگا کوئی شخص ادھر جارہا ہوگا ۔ راوی کا بیان ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دونوں ہاتھوں کے ذریعے دائیں اور بائیں طرف اشارہ کیا۔

یہ حدیث شیئر کریں