جس مسئلے کے بارے کتاب و سنت کا حکم موجود نہ ہو اس کے بارے میں جواب دینے سے پرہیز
راوی:
أَخْبَرَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ يَزِيدَ الْمِنْقَرِيُّ حَدَّثَنِي أَبِي قَالَ جَاءَ رَجُلٌ يَوْمًا إِلَى ابْنِ عُمَرَ فَسَأَلَهُ عَنْ شَيْءٍ لَا أَدْرِي مَا هُوَ فَقَالَ لَهُ ابْنُ عُمَرَ لَا تَسْأَلْ عَمَّا لَمْ يَكُنْ فَإِنِّي سَمِعْتُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ يَلْعَنُ مَنْ سَأَلَ عَمَّا لَمْ يَكُنْ
حماد بن یزید بیان کرتے ہیں میرے والد یہ بات بیان کرتے ہیں ایک دن ایک شخص حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کی خدمت میں حاضر ہوا اور ان سے ایسی چیز کے بارے میں دریافت کیا جس کا مجھے پتہ نہ چل سکا کہ وہ کیا معاملہ تھا حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ نے اس سے کہا کہ ایسا سوال نہ کیا کرو جو پیش نہ آیا ہو کیونکہ میں نے حضرت عمر بن خطاب کو ایسے شخص پر لعنت کرتے سنا ہے جو ایسا سوال کرتا تھا جو پیش نہ آیا ہو۔
