جو شخص فتوی دینے سے بچے اور مبالغہ آمیز اور بدعت کے بیان کو ناپسند کرے۔
راوی:
أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ أَبِي لَيْلَى يَقُولُ لَقَدْ أَدْرَكْتُ فِي هَذَا الْمَسْجِدِ عِشْرِينَ وَمِائَةً مِنْ الْأَنْصَارِ وَمَا مِنْهُمْ مِنْ أَحَدٍ يُحَدِّثُ بِحَدِيثٍ إِلَّا وَدَّ أَنَّ أَخَاهُ كَفَاهُ الْحَدِيثَ وَلَا يُسْأَلُ عَنْ فُتْيَا إِلَّا وَدَّ أَنَّ أَخَاهُ كَفَاهُ الْفُتْيَا
عبدالرحمن بن ابولیلی فرماتے ہیں میں نے اس مسجد میں ایک سو بیس(120) انصاری صحابہ کرام کو پایا ہے ان میں سے کوئی ایک بھی حدیث بیان نہیں کرتا تھا اس کی یہی خواہش ہوتی تھی کہ اس کا کوئی بھائی حدیث بیان کردے اور ان سے جب کوئی فتوی طلب کیا جاتا تو بھی ان کی یہی خواہش ہوتی تھی کہ ان کا کوئی بھائی فتوی دیدے۔
