جو شخص فتوی دینے سے بچے اور مبالغہ آمیز اور بدعت کے بیان کو ناپسند کرے۔
راوی:
حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ يَعْقُوبَ الصَّفَّارُ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ عَنْ دَاوُدَ قَالَ سَأَلْتُ الشَّعْبِيَّ كَيْفَ كُنْتُمْ تَصْنَعُونَ إِذَا سُئِلْتُمْ قَالَ عَلَى الْخَبِيرِ وَقَعْتَ كَانَ إِذَا سُئِلَ الرَّجُلُ قَالَ لِصَاحِبِهِ أَفْتِهِمْ فَلَا يَزَالُ حَتَّى يَرْجِعَ إِلَى الْأَوَّلِ
داؤد بیان کرتے ہیں میں نے شعبی سے سوال کیا جب آپ حضرات سے سوال کیا جاتا ہے تو آپ کیا کرتے ہیں انہوں نے جواب دیا تم نے واقف حال شخص سے بات پوچھی ہے جب کسی شخص سے سوال کیا جاتا ہے وہ اپنے ساتھی سے یہ کہے تم انہیں فتوی دو اور اسی طرح ہوتا رہے یہاں تک کہ وہی سوال پہلے شخص کے پاس آجائے۔
