سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ مقدمہ دارمی ۔ حدیث 154

جو شخص فتوی دینے سے بچے اور مبالغہ آمیز اور بدعت کے بیان کو ناپسند کرے۔

راوی:

حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْحَكَمِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ سَأَلْتُهُ عَنْ رَجُلٍ أَدْرَكَهُ رَمَضَانَانِ فَقَالَ أَكَانَ أَوْ لَمْ يَكُنْ قَالَ لَمْ يَكُنْ بَعْدُ فَقَالَ اتْرُكْ بَلِيَّتَهُ حَتَّى تَنْزِلَ قَالَ فَدَلَسْنَا لَهُ رَجُلًا فَقَالَ قَدْ كَانَ فَقَالَ يُطْعِمُ عَنْ الْأَوَّلِ مِنْهُمَا ثَلَاثِينَ مِسْكِينًا لِكُلِّ يَوْمٍ مِسْكِينٌ

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کے بارے میں منقول ہے میں نے ان سے ایک ایسے شخص کے بارے میں دریافت کیا جس نے دو رمضان نہ پائے ہوں اور روزے نہ رکھے ہوں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے دریافت کیا کیا یہ واقعہ رونما ہوچکا ہے یا نہیں سائل نے کہا یہ رونما نہیں ہوا حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا تم اس نئی صورت حال کو رہنے دو یہاں تک کہ یہ رونما ہوجائے۔ راوی بیان کرتے ہیں پھر ہم نے انہیں ایک فرضی شخص سے ملایا اس نے کہا یہ واقعہ رونما ہوچکا ہے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے فتوی دیا وہ شخص دونوں سالوں میں سے پہلے سال کی طرف سے تیس مسکینوں کو کھانا کھلائے گا ایک روزے کے عوض ایک مسکین کو کھانا کھلائے گا۔

یہ حدیث شیئر کریں