جو شخص فتوی دینے سے بچے اور مبالغہ آمیز اور بدعت کے بیان کو ناپسند کرے۔
راوی:
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عِمْرَانَ حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا الْعُمَرِيُّ عَنْ عُبَيْدِ بْنِ جُرَيْجٍ قَالَ كُنْتُ أَجْلِسُ بِمَكَّةَ إِلَى ابْنِ عُمَرَ يَوْمًا وَإِلَى ابْنِ عَبَّاسٍ يَوْمًا فَمَا يَقُولُ ابْنُ عُمَرَ فِيمَا يُسْأَلُ لَا عِلْمَ لِي أَكْثَرُ مِمَّا يُفْتِي بِهِ
عبید بن جریج بیان کرتے ہیں میں مکہ ایک دن حضرت ابن عمر کی خدمت میں حاضر ہوتا تھا اور حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کی خدمت میں ایک دن حاضر ہوتا تھا تو حضرت عمر سے جو سوال کیا جاتا تھا وہ اس کے جواب میں فتوی دینے میں زیادہ تر یہی کہتے تھے مجھے اس کا علم نہیں ہے۔
