سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ زکوة کا بیان ۔ حدیث 1579

کتنی مقدار میں اناج چاندی اور سونے پر زکوۃ فرض نہیں ہوتی

راوی:

أَخْبَرَنَا الْحَكَمُ بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمْزَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ دَاوُدَ الْخَوْلَانِيِّ حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَتَبَ مَعَ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ إِلَى شُرَحْبِيلَ بْنِ عَبْدِ كُلَالٍ وَالْحَارِثِ بْنِ عَبْدِ كُلَالٍ وَنُعَيْمِ بْنِ عَبْدِ كُلَالٍ إِنَّ فِي كُلِّ خَمْسِ أَوَاقٍ مِنْ الْوَرِقِ خَمْسَةَ دَرَاهِمَ فَمَا زَادَ فَفِي كُلِّ أَرْبَعِينَ دِرْهَمًا دِرْهَمٌ وَلَيْسَ فِيمَا دُونَ خَمْسِ أَوَاقٍ شَيْءٌ

ابوبکربن محمداپنے والد کے حوالے سے اپنے دادا کا یہ بیان نقل کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عمروبن حزم کے ذریعے شرجیل بن عبد کلال حارث بن عبد کلال کو خط میں یہ حکم بھیجا کہ ہر کہ ہر پانچ اوقیہ چاندی میں پانچ درہم زکوۃ ہوگی اگر چاندی اس سے زیادہ ہو تو ہر چالیس درہموں میں ایک درہم ہوگی اور پانچ اوقیہ سے کم میں کوئی زکوۃ نہیں ہوگی۔

یہ حدیث شیئر کریں