فتوی دینا اور اس کے بارے میں شدت
راوی:
أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ عَنْ عَبْدَةَ بْنِ أَبِي لُبَابَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ مَنْ أَحْدَثَ رَأْيًا لَيْسَ فِي كِتَابِ اللَّهِ وَلَمْ تَمْضِ بِهِ سُنَّةٌ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَدْرِ عَلَى مَا هُوَ مِنْهُ إِذَا لَقِيَ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں جو شخص اپنی ایسی رائے ایجاد کرتے جو اللہ کی کتاب میں نہ ہو اس کے بارے میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت بھی موجود ہو اور اسے یہ پتہ نہیں ہے کہ جب وہ اللہ کی بارگاہ میں حاضر ہوگا تو اس کا کیا حال ہوگا۔
