سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ زکوة کا بیان ۔ حدیث 1582

اس شخص کا حکم جو کسی خوشحال شخص کو صدقہ دے

راوی:

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ حَدَّثَنَا أَبُو الْجُوَيْرِيَةِ الْجَرْمِيُّ أَنَّ مَعْنَ بْنَ يَزِيدَ حَدَّثَهُ قَالَ بَايَعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَا وَأَبِي وَجَدِّي وَخَطَبَ عَلَيَّ فَأَنْكَحَنِي وَخَاصَمْتُ إِلَيْهِ كَانَ أَبِي يَزِيدُ أَخْرَجَ دَنَانِيرَ يَتَصَدَّقُ بِهَا فَوَضَعَهَا عِنْدَ رَجُلٍ فِي الْمَسْجِدِ فَجِئْتُ فَأَخَذْتُهَا فَأَتَيْتُهُ بِهَا فَقَالَ وَاللَّهِ مَا إِيَّاكَ أَرَدْتُ بِهَا فَخَاصَمْتُهُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَكَ مَا نَوَيْتَ يَا يَزِيدُ وَلَكَ يَا مَعْنُ مَا أَخَذْتَ

حضرت معن بن یزید بیان کرتے ہیں میں نے اور میرے والد نے اور میرے دادا نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے دست مبارک پر اسلام قبول کیا آپ نے ہی بات چیت طے کرکے میری شادی کروائی اور میں ایک مقدمہ لے کر بھی آپ کی خدمت میں حاضر ہوا میرے والد نے صدقہ کرنے کے لئے کچھ دینار الگ کردیئے اور انہیں مسجد میں ایک شخص کے پاس رکھوا دیا میں آیا اور میں نے وہ دینار وصول کرلیے میں وہ دینار لے کر والد کے پاس آیا تو انہوں نے فرمایا اللہ کی قسم میں نے یہ تمہیں دینے کے لئے نہیں نکالے تھے معن بیان کرتے ہیں میں یہ مقدمہ لے کر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا آپ نے ارشاد فرمایا اے یزید تم نے جو نیت کی تھی اس کا اجر تمہیں ملے گا اور معن جو تم نے وصول کیا ہے وہ تمہارا ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں