سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ روزے کا بیان۔ ۔ حدیث 1631

رمضان کا چاند دیکھنے کی گواہی دینا

راوی:

أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ الْبَرَاءِ قَالَ كَانَ أَصْحَابُ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا كَانَ الرَّجُلُ صَائِمًا فَحَضَرَ الْإِفْطَارُ فَنَامَ قَبْلَ أَنْ يُفْطِرَ لَمْ يَأْكُلْ لَيْلَتَهُ وَلَا يَوْمَهُ حَتَّى يُمْسِيَ وَإِنَّ قَيْسَ بْنَ صِرْمَةَ الْأَنْصَارِيَّ كَانَ صَائِمًا فَلَمَّا حَضَرَ الْإِفْطَارُ أَتَى امْرَأَتَهُ فَقَالَ عِنْدَكِ طَعَامٌ فَقَالَتْ لَا وَلَكِنْ أَنْطَلِقُ فَأَطْلُبُ لَكَ وَكَانَ يَوْمَهُ يَعْمَلُ فَغَلَبَتْهُ عَيْنُهُ وَجَاءَتْ امْرَأَتُهُ فَلَمَّا رَأَتْهُ قَالَتْ خَيْبَةً لَكَ فَلَمَّا انْتَصَفَ النَّهَارُ غُشِيَ عَلَيْهِ فَذُكِرَ ذَلِكَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَنَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ أُحِلَّ لَكُمْ لَيْلَةَ الصِّيَامِ الرَّفَثُ إِلَى نِسَائِكُمْ فَفَرِحُوا بِهَا فَرَحًا شَدِيدًا وَكُلُوا وَاشْرَبُوا حَتَّى يَتَبَيَّنَ لَكُمْ الْخَيْطُ الْأَبْيَضُ مِنْ الْخَيْطِ الْأَسْوَدِ

حضرت براء بیان کرتے ہیں نبی اکرم کے اصحاب میں سے جب کوئی صاحب روزہ رکھتے اور ان کے سامنے کھانے کا سامان آتا اور اسے کھانے سے پہلے سوجاتے تو وہ اس ساری رات میں اور اس سے اگلے دن شام تک کچھ نہیں کھاسکتے تھے ایک مرتبہ حضرت قیس بن صرمہ انصاری نے روزہ رکھا ہوا تھا جب افطاری کا وقت ہوا تو وہ اپنی اہلیہ کے پاس آئے دریافت کیا تمہارے پاس کھانے کی کوئی چیز ہے اہلیہ نے جواب دیا نہیں البتہ میں جا کر آپ کے لئے کوئی چیز ڈھونڈ کر لاتی ہوں حضرت قیس دن بھر کام کرتے رہے تھے انہیں نیند آگئی جب ان کی اہلیہ آئی اور ان کو سوتے ہوئے دیکھا تو بولی آپ پر افسوس ہے راوی کہتے ہیں جب اگلا دن نصف گزر گیا تو ان پر بے ہوشی طاری ہوگئی اس بات کا ذکر نبی اکرم سے کیا گیا تو یہ آیت نازل ہوئی، تمہارے لئے روزوں کی رات میں بیوں کے ساتھ صحبت کرنا جائز قراردیا گیا ہے وہ تمہارا لباس ہے تم ان کے لباس ہو تم نے اپنے آپ کے ساتھ جو خیانت کی اللہ اس سے واقف ہے اس نے تمہاری توبہ قبول کی اور تمہیں معاف کردیا اب تم ان کے ساتھ مباشرت کرسکتے ہو اور جو اللہ نے تمہارا مقدر کیا ہے اسے تلاش کرسکتے ہو اور تم اس وقت تک کھاپی سکتے ہوجب تک سفید دھاگہ سیاہ دھاگے سے فجر کے وقت نمایاں نہ ہوجائے پھر تم رات تک روزہ پورا کرو اور جب تم مسجد میں اعتکاف کی حالت میں ہو تو ان عورتوں کے ساتھ مباشرت نہ کرو تو یہ اللہ کی حدود ہیں ان کے قریب نہ جاؤ اسی طرح اللہ اپنی آیات لوگوں کے لئے بیان کرتا ہے تاکہ لوگ پرہیز گاری اختیار کریں۔ اس آیت کے نزول پر صحابہ کرام اجمعین بہت خوش ہوئے۔

یہ حدیث شیئر کریں