سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ روزے کا بیان۔ ۔ حدیث 1698

عاشورہ کے دن روزے رکھنا

راوی:

أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا شُعَيْبُ بْنُ إِسْحَقَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كَانَ يَوْمُ عَاشُورَاءَ يَوْمًا تَصُومُهُ قُرَيْشٌ فِي الْجَاهِلِيَّةِ فَلَمَّا قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ صَامَهُ وَأَمَرَ بِصِيَامِهِ حَتَّى إِذَا فُرِضَ رَمَضَانُ كَانَ رَمَضَانُ هُوَ الْفَرِيضَةُ وَتُرِكَ يَوْمُ عَاشُورَاءَ فَمَنْ شَاءَ صَامَهُ وَمَنْ شَاءَ تَرَكَهُ

حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں قریش زمانہ جاہلیت میں عاشورہ کے دن روزہ رکھا کرتے تھے جب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ منورہ تشریف لائے تو آپ نے خود بھی اس دن روزہ رکھا۔ اور اس دن روزہ رکھنے کی ہدایت کی یہاں تک کہ جب رمضان فرض ہوگیا تو آپ نے عاشورہ کے دن روزرہ رکھنا ترک کردیا جو چاہے اس دن روزہ رکھ لے اور جو چاہے نہ رکھے۔

یہ حدیث شیئر کریں