سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ روزے کا بیان۔ ۔ حدیث 1708

(ذوی الحجہ کے پہلے) عشرے میں عمل کی فضیلت

راوی:

حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ الرَّبِيعِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سُلَيْمَانَ قَالَ سَمِعْتُ مُسْلِمًا الْبَطِينَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا الْعَمَلُ فِي أَيَّامٍ أَفْضَلَ مِنْ الْعَمَلِ فِي عَشْرِ ذِي الْحِجَّةِ قِيلَ وَلَا الْجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ قَالَ وَلَا الْجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ إِلَّا رَجُلٌ خَرَجَ بِنَفْسِهِ وَمَالِهِ ثُمَّ لَمْ يَرْجِعْ بِشَيْءٍ

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کسی بھی دین میں کیا جانے والا عمل ذوی الحج کے پہلے عشرے میں کئے جانے والے عمل سے زیادہ افضل نہیں ہوگا۔ عرض کی گئی اللہ کی راہ میں جہاد کرنا بھی نہیں؟ آپ نے فرمایا اللہ کی راہ میں جہاد کرنا بھی نہیں۔ البتہ جو شخص اپنی جان اور مال کے ہمراہ اللہ کی راہ میں جہاد کے لئے تیار ہے اور پھر کچھ بھی واپس لے کر نہ آئے تو اس کا اجر زیادہ ہوگا۔

یہ حدیث شیئر کریں