سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ قربانى کا بیان ۔ حدیث 1887

عقیقہ کا سنت کا طریقہ۔

راوی:

أَخْبَرَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ سَمُرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ كُلُّ غُلَامٍ رَهِينَةٌ بِعَقِيقَتِهِ يُذْبَحُ عَنْهُ يَوْمَ سَابِعِهِ وَيُحْلَقُ وَيُدَمَّى وَكَانَ قَتَادَةُ يَصِفُ الدَّمَ فَيَقُولُ إِذَا ذُبِحَتْ الْعَقِيقَةُ تُؤْخَذُ صُوفَةٌ فَيُسْتَقْبَلُ بِهَا أَوْدَاجُ الذَّبِيحَةِ ثُمَّ تُوضَعُ عَلَى يَافُوخِ الصَّبِيِّ حَتَّى إِذَا سَالَ شَبَهُ الْخَيْطِ غُسِلَ رَأْسُهُ ثُمَّ حُلِقَ بَعْدُ قَالَ عَفَّانُ حَدَّثَنَا أَبَانُ بِهَذَا الْحَدِيثِ قَالَ وَيُسَمَّى قَالَ عَبْد اللَّهِ وَلَا أُرَاهُ وَاجِبًا

حضرت سمرہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان بیان نقل کرتے ہیں ہرلڑ کا اپنے عقیقہ کے عوض میں رہن ہوتا ہے ساتویں دن اس کی طرف سے قربانی کی جائے اور اس کے سر کے بال مونڈ دیئے جائیں اور اسے خون آلود کیا جائے۔ قتادہ خون آلود کرنے کی وضاحت کرتے ہیں کہ جب عقیقہ کا جانور قربان کردیا جائے تو اس کی اون لے کر اسے جانور کی خون کی نالی میں بھگو کر بچے کے سر پر رکھا جائے اور پھر ایک دھاگے جتنا خون بہہ جائے تو پھر اس کا سر دھو کر اس کے سر کے بال صاف کئے جائیں۔ یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے تاہم اس میں بسم اللہ پڑھنے کا ذکر ہے۔ امام دارمی فرماتے ہیں میرے نزدیک یہ واجب نہیں ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں