سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ شکار کا بیان ۔ حدیث 1927

سمندر کا شکار۔

راوی:

أَخْبَرَنَا زَكَرِيَّا بْنُ عَدِيٍّ حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَمْرٍو يَعْنِي ابْنَ دِينَارٍ عَنْ جَابِرٍ قَالَ بَعَثَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي ثَلَاثِ مِائَةٍ فَأَصَابَنَا جُوعٌ حَتَّى أَتَيْنَا الْبَحْرَ وَقَدْ قَذَفَ دَابَّةً فَأَكَلْنَا مِنْهَا حَتَّى ثَابَتْ أَجْسَامُنَا فَأَخَذَ أَبُو عُبَيْدَةَ ضِلْعًا مِنْ أَضْلَاعِهَا فَوَضَعَهُ ثُمَّ حَمَلَ أَطْوَلَ رَجُلٍ فِي الْجَيْشِ عَلَى أَعْظَمِ بَعِيرٍ فِي الْجَيْشِ فَمَرَّ تَحْتَهُ هَذَا مَعْنَاهُ

حضرت جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم تین سو افراد کو ایک مہم پر روانہ کیا ہم شدید بھوک کا شکار ہوگئے یہاں تک کہ ہم جب سمندر کے پاس پہنچے تو سمندر نے ایک جانور اگل دیا۔ ہم نے اس جانور کا گوشت کھانا شروع کردیا یہاں تک کہ ہمارے جسم صحت مند ہوگئے حضرت ابوعبیدہ جو ہمارے لشکر کے امیر تھے نے اس جانور کی ایک پسلی کو کھڑا کیا اور پھر لشکر میں موجود سب سے طویل شخص کو سب سے اونچے اونٹ پر بٹھایا وہ شخص اس پسلی کے نیچے سے گزرگیا۔ (راوی بیان کرتے ہیں یہ اس حدیث کا مفہوم ہے)

یہ حدیث شیئر کریں