سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ شکار کا بیان ۔ حدیث 1932

گوہ کھانے کا حکم ۔

راوی:

أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنِي اللَّيْثُ حَدَّثَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّهُ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو أُمَامَةَ بْنُ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ الْأَنْصَارِيُّ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ خَالِدَ بْنَ الْوَلِيدِ الَّذِي يُقَالُ لَهُ سَيْفُ اللَّهِ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ دَخَلَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى مَيْمُونَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهِيَ خَالَتُهُ وَخَالَةُ ابْنِ عَبَّاسٍ فَوَجَدَ عِنْدَهَا ضَبًّا مَحْنُوذًا قَدِمَتْ بِهِ أُخْتُهَا حُفَيْدَةُ بِنْتُ الْحَارِثِ مِنْ نَجْدٍ فَقَدَّمَتْ الضَّبَّ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَكَانَ قَلَّ مَا يُقَدِّمُ يَدَهُ لِطَعَامٍ حَتَّى يُحَدَّثَ بِهِ وَيُسَمَّى لَهُ فَأَهْوَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَهُ إِلَى الضَّبِّ فَقَالَتْ امْرَأَةٌ مِنْ نِسْوَةِ الْحُضُورِ أَخْبِرْنَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا قَدَّمْتُنَّ لَهُ قُلْنَ هَذَا الضَّبُّ فَرَفَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَهُ فَقَالَ خَالِدُ بْنُ الْوَلِيدِ أَتُحَرِّمُ الضَّبَّ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ أُرَاهُ لَا وَلَكِنَّهُ لَمْ يَكُنْ بِأَرْضِ قَوْمِي فَأَجِدُنِي أَعَافُهُ قَالَ خَالِدٌ فَاجْتَرَرْتُهُ فَأَكَلْتُهُ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْظُرُ فَلَمْ يَنْهَنِي

حضرت عبداللہ بن عباس بیان کرتے ہیں حضرت خالد بن ولید جنہیں سیف اللہ کہا جاتا ہے نے انہیں بتایا کہ ایک مرتبہ وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ سیدہ میمونہ کے ہاں گئے سیدہ میمونہ حضرت خالد بن ولید اور حضرت عبداللہ بن عباس کی خالہ ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے ہاں بھنی ہوئی گوہ پائی، جو حضرت میمونہ کی بہن حفیدہ بنت حارث جو نجد سے لے کر آئی تھیں انہوں نے وہ گوہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پیش کی عام طور پر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب کھانے کی طرف ہاتھ بڑھاتے تو آپ کو بتا دیا جاتا کہ کھانے میں کیا چیز ہے اور اس کا نام لے دیا جاتا تھا۔ جب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا دست مبارک گوہ کی طرف بڑھایا تو وہاں موجود خواتین میں سے کسی خاتون نے کہا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ تو بتا دو کہ تم نے ان کی خدمت میں کیا پیش کیا ہے خواتین نے عرض کیا یہ گوہ ہے تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا ہاتھ کھینچ لیا حضرت خالد بن ولید نے عرض کی یا رسول اللہ کیا آپ گوہ کو حرام قرار دیتے ہیں آپ نے ارشاد فرمایا نہیں لیکن یہ ہمارے علاقے کا کھانا نہیں ہے اس لئے مجھے اس سے الجھن محسوس ہوئی ہے۔ حضرت خالد بیان کرتے ہیں میں نے اسے اپنی طرف کرلیا اور اسے کھاتا رہا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم دیکھتے رہے لیکن آپ نے مجھے منع نہیں کیا۔

یہ حدیث شیئر کریں