سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ کھانے کا بیان ۔ حدیث 1943

جب کوئی لقمہ نیچے گر جائے۔

راوی:

أَخْبَرَنَا زَكَرِيَّا بْنُ عَدِيٍّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ عَنْ يُونُسَ عَنْ الْحَسَنِ قَالَ كَانَ مَعْقِلُ بْنُ يَسَارٍ يَتَغَدَّى فَسَقَطَتْ لُقْمَتُهُ فَأَخَذَهَا فَأَمَاطَ مَا بِهَا مِنْ أَذًى ثُمَّ أَكَلَهَا فَجَعَلَ أُولَئِكَ الدَّهَاقِينُ يَتَغَامَزُونَ بِهِ فَقَالُوا لَهُ مَا تَرَى مَا يَقُولُ هَؤُلَاءِ الْأَعَاجِمُ يَقُولُونَ انْظُرُوا إِلَى مَا بَيْنَ يَدَيْهِ مِنْ الطَّعَامِ وَإِلَى مَا يَصْنَعُ بِهَذِهِ اللُّقْمَةِ فَقَالَ إِنِّي لَمْ أَكُنْ أَدَعُ مَا سَمِعْتُ بِقَوْلِ هَؤُلَاءِ الْأَعَاجِمِ إِنَّا كُنَّا نُؤْمَرُ إِذَا سَقَطَتْ مِنْ أَحَدِنَا لُقْمَةٌ أَنْ يُمِيطَ مَا بِهَا مِنْ الْأَذَى وَأَنْ يَأْكُلَهَا

حضرت حسن بصری بیان کرتے ہیں حضرت معقل بن یسار کھانا کھا رہے تھے ان کا ایک لقمہ نیچے گر گیا انہوں نے اسے اٹھایا اور اس پر لگی ہوئی مٹی صاف کیا پھر اسے کھا لیا وہاں موجود چند خوشحال لوگوں نے ایک دوسرے کو اشارہ کرنا شروع کردیا لوگوں نے حضرت معقل سے کہا یہ آپ نے دیکھا کہ یہ عجیب لوگ کیا کہہ رہے ہیں۔ یہ کہہ رہے ہیں ان صاحب کی طرف دیکھیں ان کے سامنے اتنا سارا کھانا موجود ہے پھر بھی نیچے سے اٹھا کر کھا رہے ہیں حضرت معقل نے جواب دیا میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زبانی جو بات سنی ہے انہیں اس عجمیوں کے بیان کی وجہ سے ترک نہیں کرسکتا ہمیں یہ حکم دیا گیا ہے کہ جب کسی کا لقمہ گرجائے تو اسے اس کی مٹی صاف کرکے کھا لینا چاہیے۔

یہ حدیث شیئر کریں