سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ مقدمہ دارمی ۔ حدیث 195

زمانے میں تبدیلی آنے اور اس میں نئے امور پیدا ہونے کا تذکرہ

راوی:

أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ إِسْمَعِيلَ عَنْ عَامِرٍ أَنَّهُ قَالَ كَانَ يَقُولُ مَا أَبْغَضَ إِلَيَّ أَرَأَيْتَ أَرَأَيْتَ يَسْأَلُ الرَّجُلُ صَاحِبَهُ فَيَقُولُ أَرَأَيْتَ وَكَانَ لَا يُقَايِسُ

عامر بیان کرتے ہیں کہ میرے نزدیک سب سے ناپسندیدہ بات یہ سوال ہے کہ آپ کی رائے اس بارے میں کیا ہے تم نے غور کیا ایک شخص اپنے ساتھیوں سے سوال کرتا ہے اور یہ کہتا ہے آپ کی رائے کیا ہے ۔ (راوی بیان کرتے ہیں) عامر قیاس سے کام نہیں لیتے تھے۔

یہ حدیث شیئر کریں